بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر جمعرات کو تہران گئبھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر جمعرات کو تہران پونچے
جہاں وہ نو منتخب ایرانی صدر ابراہیم رئسی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کر رہے ہیں, کسی بھی بھارتی وزیر کا ایران پونچنا اس وقت معنی رکھتا ہے کیو کے بھارت اور ایران کے تعلقات میں اس وقت تلخی پائ جاتی ہے,
ایران اور بھارت میں تلخیاں چا بہار بندر گاہ میں کام کے حولے سے شروع ہوئ جب کے امریکی پابندیوں کی وجہ سے پچلے کچھ سالوں سے بھارت میں ایرانی تیل اور دیگر درآمد بھی بند کردی ہے اس حولے سے بھی اس دورے کو اہمیت مل رہی ہے.
کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ پڑوسی ملک افغانستان کے کشیدہ حالات کی وجہ سے بھی یہ دورہ اہم ہے جہاں طالبان کی بڑھتی پیش قدمی سے یہ دونوں ممالک پریشان ہے گزشتہ سال ایک بیان میں ایران کے وزیر خارجہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ افغانستان کے حالات ایران, بھارت اور پاکستان کے لیے بہتر نہیں ہے انہوں نے افغان حکومت کی حمایت کا بھی اعلان کیا تھا تام بعد میں طالبان رہنماوں سے بھی ملاقاتیں پوتی رہی .
بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ پانچ اور چھ اگست کو ایران میں ہونگے ان کی نو منتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ست ملاقات ہوگی.
بعد از ملاقات کی تصویر کو ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر خارجہ جے شنکر نے لکھا , ایرانی صدر سے حلف برداری کے بعد گرم جوشی سے ملاقات ہوئ ہم نے نو صدر رئیسی کو بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے بھی مبارکباد دی اور ایران سے تعقات مضبوط بنانے کے لیے پر عزم ہے دونوں ممالک کے مفادات علاقے میں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں.
0 Comments