احساس پروگرام جاری ہے
احساس پروگرام موجودہ حکومت پاکستان کا ایک ایسا اقدام ہے جسے پاکستان سمیت دنیا بھر میں سراہا گیا اس پراگرام کی ابتداء دنیا بھر میں پھیلنے والی وباء کرونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں لگائے جانے والے لاک ڈاون کے نتیجے میں کیا گیا جس کا مقصد لاک ڈاون کے نتیجے میں عوام کی امداد اور مدد کرنا تھا. تاہم بعد میں اسے مزید غریب عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑھا دیا گیا اور اس میں لاک ڈاون کے نتیجے میں بیروزگار ہونے والے افراد کی امداد
احساس کفالت
احساس انصاف
احساس لون
احساس لنگراور دیگر پروگرام کو اس میں ایڈ کر دیا گیا تاکہ اس سے غریب اور مڈل تبدقے کے افراد کو اپنے پیرو کر کھڑا کیا جا سکے.
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام
ایک دھائ قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا اغاز کیا گیا جسے بعد میں دیگر حکومتوں نے بھی غریب افراد کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری رکھا اور موجدہ حکومت میں اس ہی پروگرام کو احساس پروگرام میں شامل کر لیا.
احساس پروگرام چیئرپرسن:
حساس پروگرام کی چیئر پرسن ثانیہ نشتر ہے جنہوں نے اس پروگرام کے حولے سے کچھ تفصیلات یو بیان کی.
احساس پروگرام 12000
Ahsas Program 12000
Ahsas Program Message 8171
احساسپروگرام میسج8171
ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے ملک گیر لاک ڈاوان کے دوران 8171میسج میں اپنا شناختی کارڈ نمبر میسج کرنے والے 4کروڑ 30لاکھ سے زیادہ افراد میں امداد کے لیے اہل پانے والوں میں فی کس 12000 روپے تقسیم کیے. جس میں 153 ارب55 کروڑ سے زائد رقوم مستحقین میں تقسیم کی گئ. جوکہ وفاقی دارالحکومت, آزاد کشمیر, گلگت بلتستان سمیت خیبر پختون خواہ, پنجاب, سندھ اور بلوچستان میں تقسیم کی گئ. جو کہ احسا کیش پروگرام تھا.
احساس ایمرجنسی کیش پروگرام
چیئر پرسن ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس ایمر جنسی کیش پروگرام ان افراد کی مالی معاونت کے لیے بنایا گیا جن افراد کی کرونا وائرس کی وجہ نوکریاں ختم ہو چکی تھی ان میں پاکستان سے باہر کام کرنے والے افراد بھی شامل ہیں جو کہ خلیجی ممالک میں نوکریوں سے فارغ ہو کر آئے ان افراد میں 144ارب رپوپوں کی تقسیم ہوئ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان لیبر فورس کے مطابق دو کروڑ 44لاکھ ایسے مزدور ہیں جو کہ دہاڑی یا پر پیس پر کام کرتے ہیں ان کے روزگار بھی متاثر ہوئے.
احساس کفالت پروگرام
احساس پروگرام سروے
احساس کفالت پروگرام جو کہ جاری ہے اس پروگرام کے تحد ملک بھر میں ہر ضلع اور تحصیل کی سطح تک رجسٹریشن سینٹر قائم کیے جہاں متاثرین افراد نے رجسٹریشن کروائ جس میں موجودہ 45 لاکھ افراد کو مہانہ دو ہزار روپے اورچار ماہ میں ایک ہزار روپے اضافی بھی دیے جاآنگے. اس ہی طرح دوسرے درجے میں جو افراد شامل ہونگے انہیں 12000 کی مشت رقم دی جائے گی. اس میں شامل افراد کا سروے جاری ہے اور بڑی حد تک ادائیگیاں بھی جاری ہے جوکہ حبیب بینک لیمیٹڈ اور دیگر رقوم رسائ اداروں کے زریعے ہو رہی ہے.
احساس پروگرام نادرہ
احسا پروگرام رجسٹریشن
اس پروگرام میں رجسٹرڈ افراد کی جانچ پڑتال نادرہ کے زریعے کیجاتی ہے جس سے اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ایا یہ فرد مالی طور پر کمزور اور مستحق ہے یا نہیں نادرہ اور دیگر زرایع سے ان افراد کی سرکاری نوکریاں, جائیداد گاڑی اور بینک اکاونٹ کی جانچ پڑتال کے بعد کسی بھی فرد کو اہل اور نا اہل قرار دیا جا سکتا ہے تاہم اب اس میں مزید جانچ پڑتال کو معاثر بنانے کے لیے گھر گھر سروے کا بھی اشارہ دیا جا رہا ہے.
احساس پروگرام ایپ
اور بے ضابتگیاں
اس حوالے سے ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ وہ کہہ سکتی ہے کہ رقوم کے متعلق جوبھی کام ہو اس میں کریپٹ عناصر اپنا کام دیکھانے کی کوشش کرتے ہیں جیسا کہ پیسوں کی تقسیم جس میں شکایات موصول ہوئ کہ کچھ مقام تقسیم میں پیسے کاٹ کر دیے جا رہے ہیں دو سو یا ایک ہزار روپے , اور کچھ انٹرنیٹ پر ایپس وغیرہ ہے جو کہ فیک ہے جس کا ادارے سے کوئ واسطہ نہیں ہے اسی طرح کچھ بد عنوان عناصر میسج کر کے بھی لوگوں کو پیسوں کا جھانسہ دیکر ان سے پیسے بٹورتے ہیں لیکن انہیوں نے کہا کہ اپر کا عمل انتہاں شفاف ہے اور جو بدعنوان عناصر ہیں ان کے خلاف کاروائ بھی جاری ہت جس میں نادرا سائبر کرائم کنٹرول اور دیگر اداروں سے مدد لی جا رہی ہے.
حساس پروگرام اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو کہ اب اس میں انضمام ہو چکا ہے کچھ سرکاری افسران اور اہلکار پچھلے کئ برسوں سے ان پروگراموں کی رقوم اپنے نام پر وصول کر رہے تھے کس میں 16 17گریڈ کے افسران بھی شامل تھے ان کے خلاف کاروئ ہوئ اور ان افراد سے وصول کردہ رقوم واپس لی گئ اور اسی طرح محکمہ پولیس خیبر پختون خواہ کے چند اہلکاروں کو ملوث پایا گیا اور انہیں نوکریوں سے بھی فارغ کر دیا گیا
جہاں یہ پروگرام لوکھوں لوگوں کی مالی معاونت کر رہا ہے وہاں کچھ افراد کو اس میں مسائل کا بھی سامنا ہے رجسٹریشن کے لیے قطاروں میں گھٹوں کھڑے رہنا یا رقوم کی وصولی لے لیے جگہ جگہ دھکے کھانا بائیومیٹک سیسٹم کا کام نا کرنا یا انگیوں کےپرنٹ جیسے مسائل بھی درپیش آتے ہیں تاہم ان تمام مسائل کو حل کرنے کے لیے بھی کام جاری ہے.
غریب افراد کاکہنا ہے کہ یہ ایک نہترین پروگرام ہے کس سے انکی مالی معانت ہو رہی ہے اور ایسے پروگرام کو مزید جاری رکھنا چاہیے.
3 Comments
Good job it's good work
ReplyDeleteGood informition
ReplyDeleteGood news
ReplyDelete